نیویارک (ویب ڈیسک): بٹ کوائن کی قیمت نے اتوار کے روز ایک نیا سنگ میل عبور کرتے ہوئے اپنی تاریخ کی بلند ترین سطح کو چھو لیا۔ مبصرین کا خیال ہے کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ دوبارہ وائٹ ہاؤس میں آتے ہیں، تو یہ کرپٹو کرنسی کے لیے سودمند ثابت ہو سکتا ہے۔
رپورٹس کے مطابق، ڈیجیٹل کرنسی بٹ کوائن پہلی بار 80 ہزار ڈالر کی حد عبور کر گئی۔ مارچ میں اس نے 73,798 ڈالر کا ریکارڈ قائم کیا تھا اور بدھ کے روز مزید بڑھتے ہوئے 75 ہزار ڈالر تک پہنچ گیا۔
ڈونلڈ ٹرمپ کو حالیہ صدارتی انتخاب میں کرپٹو کے حامی امیدوار کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ ان کے پہلے دور صدارت میں انہوں نے کرپٹو کرنسی کو گھوٹالا قرار دیا تھا، لیکن اب ان کا مؤقف بدل چکا ہے، اور انہوں نے کرپٹو کی حمایت میں اپنا پلیٹ فارم بھی لانچ کیا ہے۔
ٹرمپ نے یہ عزم ظاہر کیا ہے کہ وہ امریکہ کو "کرپٹو کیپٹل” بنائیں گے۔ ساتھ ہی ایلون مسک کو سرکاری فضلے کے وسیع آڈٹ کا انچارج مقرر کیا ہے۔ ستمبر میں ٹرمپ نے "ورلڈ لبرٹی فنانشل” نامی ڈیجیٹل کرنسی پلیٹ فارم شروع کرنے کا اعلان کیا، تاہم ابھی تک اس میں زیادہ کامیابی حاصل نہیں ہو سکی۔
کرپٹو کرنسیاں اپنی ابتدا سے ہی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ اور بعض صنعتی افراد کے مالی نقصان کی وجہ سے خبروں کی زینت بنتی رہی ہیں۔