اسلام آباد: ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 16 نومبر سے مسلسل دوسری بار اضافے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق، پٹرول اور ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمتوں میں تقریباً 4 سے 5 روپے فی لٹر اضافے کا خدشہ ہے، جس کی بنیادی وجہ درآمدی پریمیم اور عالمی مارکیٹ میں قیمتوں میں اضافہ بتایا جا رہا ہے۔ پچھلے پندرہ روز میں عالمی مارکیٹ میں پٹرول کی اوسط قیمت میں 1.7 ڈالر اور ڈیزل کی قیمت میں 4.4 ڈالر فی بیرل تک اضافہ دیکھا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ روپے کے مقابلے میں کرنسی کی شرح تبادلہ میں اضافہ اور درآمدی پریمیم میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ موجودہ پندرہ دنوں میں پٹرول پر درآمدی پریمیم 8.8 ڈالر سے بڑھ کر 9.8 ڈالر فی بیرل ہو گیا ہے جبکہ ڈیزل پر پریمیم کی شرح 5 ڈالر فی بیرل برقرار رہی۔ قیمتوں میں حتمی اضافے کا انحصار شرح تبادلہ اور ٹیکسوں کی موجودہ شرحوں پر ہے، جس سے 4 سے 5 روپے فی لٹر اضافے کا امکان ہے۔
واضح رہے کہ 31 اکتوبر کو حکومت نے پٹرول کی قیمت میں 3 روپے 85 پیسے اور ہائی سپیڈ ڈیزل میں 1 روپیہ 35 پیسے فی لٹر کا اضافہ کیا تھا۔ حکام کے مطابق، عالمی منڈی میں پٹرول کی قیمت 75.6 ڈالر سے بڑھ کر 77.2 ڈالر فی بیرل جبکہ ڈیزل کی قیمت 83.6 ڈالر سے بڑھ کر 88 ڈالر فی بیرل تک پہنچ چکی ہے۔ اس وقت ملک میں پٹرول کی ایکس ڈپو قیمت 248 روپے 38 پیسے فی لٹر اور ہائی سپیڈ ڈیزل کی 255 روپے 14 پیسے فی لٹر ہے۔