پشاور: خیبرپختونخوا کے ضلع کرم میں قبائلی تنازع کے دوران دونوں فریقین نے 7 دن کے لیے سیزفائر پر اتفاق کر لیا ہے۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات بیرسٹر سیف کی سربراہی میں حکومتی جرگہ پشاور واپس پہنچ گیا ہے۔
بیرسٹر سیف نے بتایا کہ دونوں فریقین نے رضامندی کے ساتھ 7 دن کے لیے فائر بندی کا فیصلہ کیا ہے تاکہ امن و امان کی بحالی ممکن ہو سکے۔
صوبائی وزیر قانون آفتاب عالم نے وضاحت کی کہ فائرنگ پہاڑی علاقے سے ہوئی، جس کے بعد مقامی سطح پر دو گروپوں کے درمیان تنازع شروع ہو گیا۔ ان کے مطابق واقعے میں مقامی گروپس براہِ راست ملوث نہیں بلکہ دہشت گرد تنظیم کی جانب سے فائرنگ کی گئی ہے۔
اس سے قبل ضلع کرم کی صورتحال پر ایک اجلاس منعقد ہوا، جس میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ حکومت کرم میں پائیدار امن کے قیام کے لیے سنجیدہ کوششیں کر رہی ہے اور وہ خود صورتحال کی نگرانی کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کے واقعات دوبارہ نہ ہوں، اس کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔
انہوں نے امن و امان کی بحالی کے لیے مذاکرات کو ہی مسائل کے حل کا بہترین راستہ قرار دیا۔