99newspk

23 دسمبر، 2024
بریکنگ نیوز
  • جنوبی افریقہ میں پاکستانی شاہینوں کی تاریخی فتح، پروٹیز کو کلین سویپ کردیا
  • چیمپئنز ٹرافی: بھارت کے تمام میچز دبئی میں کھیلے جائیں گے
  • کرم میں کشیدگی کے باعث پشاور آمد و رفت کے لیے ہیلی کاپٹر سروس کا آغاز
  • حکومت کی غیرسنجیدگی پر سول نافرمانی تحریک کا اعلان، شیخ وقاص اکرم
  • کراچی بھینس کالونی موڑ پر وین میں آگ، 10 افراد زخمی
23 دسمبر، 2024

پی ٹی آئی قیادت کے خلاف 24 نومبر کے تشدد بھری مظاہروں پر راولپنڈی میں مقدمات درج

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 24 نومبر کو ہونے والے پرتشدد مظاہروں کے بعد راولپنڈی میں مختلف تھانوں میں مقدمات درج کیے گئے ہیں، جن میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت کارروائی کی گئی ہے۔

راولپنڈی کے تھانہ ٹیکسلا میں پی ٹی آئی کے بانی عمران خان، وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور اور علیمہ خان سمیت دیگر رہنماؤں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ مقدمے میں کار سرکار میں مداخلت اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی جیسے الزامات شامل ہیں۔

مظاہرین پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے سرکاری اور نجی املاک کو نقصان پہنچایا اور شاہراہوں کو بلاک کر کے شہریوں کی مشکلات میں اضافہ کیا۔ اس کے علاوہ، پولیس اہلکاروں کے ساتھ بدسلوکی اور ان کی گرفتاری کی کوشش بھی کی گئی۔

ذرائع کے مطابق، اس مقدمے میں سابق صدر ڈاکٹر عارف علوی، قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، سینیٹر اعظم سواتی اور پی ٹی آئی کے دیگر مقامی رہنما شامل ہیں، جن کی تعداد 300 سے زائد بتائی جارہی ہے۔

مقدمے میں یہ بھی کہا گیا کہ پی ٹی آئی قیادت کی طرف سے اڈیالہ جیل سے اسلام آباد کی طرف مارچ کرنے کا منصوبہ بنایا گیا تھا، جس کے بعد مظاہرین نے پولیس کی گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں کو نقصان پہنچایا اور ان کے ڈرائیور کو اغوا کرکے تشدد کا نشانہ بنایا۔

راولپنڈی میں 24 نومبر کے واقعات کا دوسرا مقدمہ تھانہ دھمیال میں درج کیا گیا ہے، جس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ پی ٹی آئی نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی رہائی اور دیگر مطالبات کی منظوری کے لیے 24 نومبر کو اسلام آباد میں احتجاج کا اعلان کیا تھا، جس کے تحت پی ٹی آئی کا قافلہ علی امین گنڈاپور کی قیادت میں پنجاب کی حدود میں داخل ہوچکا تھا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
[post_navigation]