تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی قیادت میں پی ٹی آئی کا قافلہ ڈی چوک پہنچ چکا ہے، جہاں مظاہرین کی بڑی تعداد موجود ہے۔ اس موقع پر سیکیورٹی انتہائی سخت ہے اور پولیس اور مظاہرین کے درمیان کشیدگی بڑھ رہی ہے۔
ڈی چوک پر کشیدگی
ڈی چوک کے اطراف زیرو پوائنٹ کے قریب مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا، جس کے جواب میں پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ کی۔ علاقے میں سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری تعینات ہے، اور وفاقی دارالحکومت میں حالات قابو میں رکھنے کے لیے آرٹیکل 245 کے تحت فوج بھی طلب کر لی گئی ہے۔
بشریٰ بی بی کا کارکنوں سے خطاب
بشریٰ بی بی نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا، "عمران خان کے باہر آنے تک کسی صورت پیچھے نہ ہٹیں۔ ہمارا دھرنا ڈی چوک پر ہی ہو گا، لیکن پرامن رہیں۔ انتظامیہ اور سیکیورٹی فورسز بھی پرامن رہیں اور ہمارے بچوں اور بزرگوں کو نقصان نہ پہنچائیں۔”
شہریوں کو مشکلات
احتجاج کے باعث اسلام آباد اور راولپنڈی میں مختلف مقامات پر سڑکیں بند کر دی گئی ہیں، جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ تعلیمی ادارے بھی بند کر دیے گئے ہیں، جبکہ انٹرنیٹ سروس جزوی طور پر معطل ہے۔
حکومت کی حکمت عملی
حکومت نے مظاہرین کے انتشار سے نمٹنے کے لیے ریڈ زون کے ارد گرد سیکیورٹی بڑھا دی ہے اور مظاہرین کو قابو میں رکھنے کے لیے سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ وزیر داخلہ نے صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لیے پولیس اور فوج کے مکمل تعاون کی ہدایات جاری کی ہیں۔