اسلام آباد: رکن قومی اسمبلی آصفہ بھٹو زرداری نے سابق وزیراعظم عمران خان کی زندگی کو لاحق خطرات پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے علاج اور تحفظ کے لیے تمام منصفانہ سہولتیں فراہم کی جانی چاہئیں۔
غیر ملکی میڈیا کو انٹرویو
آصفہ بھٹو زرداری نے ایک غیر ملکی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ کسی بھی فرد کی زندگی کو لاحق خطرات کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ "جو بھی شخص یہ کہتا ہے کہ اس کی زندگی کو خطرہ ہے، ہمیں اس کے تحفظ کے لیے ضروری اقدامات کرنے چاہئیں،” انہوں نے کہا۔
قانونی اور عدالتی حقوق کی حمایت
آصفہ بھٹو نے مزید کہا کہ اگرچہ عمران خان جیل میں ہیں، لیکن ان کے پاس قانون اور عدالتوں سے رجوع کرنے کے تمام مواقع موجود ہیں۔ وہ اپنا مقدمہ عدالتوں میں پیش کر سکتے ہیں اور اپنے حقوق کے لیے قانونی چارہ جوئی کر سکتے ہیں۔
ذاتی تجربات کا حوالہ
انہوں نے اپنی بات کو مزید تقویت دیتے ہوئے اپنے خاندان کے ساتھ پیش آنے والے واقعات کا حوالہ دیا۔ "ہمارے خاندان نے سیاسی جدوجہد میں بہت قربانیاں دی ہیں۔ میرے نانا ذوالفقار علی بھٹو کو ایک آمر نے جھوٹے الزامات میں پھانسی دی، اور میری والدہ بے نظیر بھٹو کو وزیر اعظم بننے کے بعد اپوزیشن کی جانب سے سخت مشکلات اور جلا وطنی کا سامنا کرنا پڑا۔ بالآخر انہیں 2007 میں قتل کر دیا گیا۔”
خاندانی قربانیوں کا ذکر
آصفہ بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ ان کے خاندان کی خدمات، قربانیاں اور جدوجہد کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں، اور ان کی زندگی کے یہ تلخ تجربات انہیں دوسروں کے مسائل کو بہتر سمجھنے کا موقع فراہم کرتے ہیں۔
ذمہ داری پر زور
انہوں نے زور دیا کہ عمران خان کی زندگی کو لاحق خطرات کو نظرانداز کرنا ایک سنگین غلطی ہوگی اور حکومت کو ان کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ضروری اقدامات کرنے چاہئیں۔