امریکا نے ایران کی 35 مزید کمپنیوں پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ امریکی حکام کے مطابق یہ کمپنیاں غیرقانونی طور پر تیل فروخت کر کے حاصل ہونے والی آمدنی کو ایران کے جوہری پروگرام، بیلسٹک میزائل اور ڈرونز کی تیاری کے لیے استعمال کر رہی ہیں۔
امریکی محکمہ خزانہ کے مشورے پر دفتر برائے غیرملکی اثاثہ جات کنٹرول (OFAC) نے میری ٹائم انڈسٹری سے تعلق رکھنے والی ایرانی شیڈو کمپنیوں کے خلاف ایک ہدایت نامہ جاری کیا ہے۔ اعلامیہ کے مطابق یہ کمپنیاں کئی ممالک سے اپنے آپریشنز انجام دے رہی ہیں۔
امریکی محکمہ خزانہ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ غیرقانونی تیل کی ترسیل سے حاصل کی گئی رقم ایران کے نیوکلیئر پروگرام اور ہتھیاروں کی تیاری کے لیے استعمال ہو رہی ہے۔ قائم مقام انڈر سیکریٹری براڈلی اسمتھ کا کہنا تھا کہ امریکا غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث فلیٹس اور جہازوں کے خلاف سخت کارروائی کے لیے پُرعزم ہے اور ان سرگرمیوں کو روکنے کے لیے ہر ممکن وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔
نئی پابندیوں کے تحت جن کمپنیوں اور جہازوں کو نشانہ بنایا گیا ہے، ان میں مارشل آئی لینڈ فلیگڈ "جیا”، گیانا فلیگڈ "فینسک”، کک آئی لینڈ فلیگڈ "برتھا”، "اولیو”، "یوری”، اور "من ہینگ”، ساؤ ٹوم اور پرنسیپ فلیگڈ "ایلوا” اور "سیرس ون” شامل ہیں۔
اس کے علاوہ سان مارینو فلیگڈ "وینیٹی”، لائیبریا فلیگڈ "لیڈی لوسی”، بیلائز فلیگڈ "ویسنا”، ہونڈوراس فلیگڈ "ایف ٹی آئی لینڈ”، ایران فلیگڈ "مسل”، اور پاناما فلیگڈ "بلیک پینتھر”، "لائنیس”، "ویرونیکا تھری”، "فیونا ٹو”، اور "میروپ” جیسی شپنگ کمپنیوں پر بھی پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔