کراچی: پاور شیئرنگ کے معاملات پر اختلافات کو حل کرنے کے لیے صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیر اعظم شہباز شریف کی آج اہم ملاقات ہوگی۔
پس منظر:
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے صدر زرداری کو وفاقی حکومت سے مسائل کے حل کے لیے کردار ادا کرنے کا ٹاسک دیا ہے۔ پی پی پی اور پاکستان مسلم لیگ ن کے درمیان اختلافات خاص طور پر فنڈز کی تقسیم، گورنرز کے انتظامی امور، اور مختلف صوبوں میں منصوبوں پر توجہ نہ دیے جانے کے معاملات پر ہیں۔
ملاقات کے ایجنڈا کی تفصیلات:
- پاور شیئرنگ کے مسائل:
ملاقات میں وفاقی حکومت اور پی پی پی کے درمیان پاور شیئرنگ پر موجود خدشات اور اختلافات پر تبادلہ خیال ہوگا۔ پیپلز پارٹی کی قیادت کا شکوہ ہے کہ ان کے ووٹرز کو ن لیگ کی وفاقی حکومت سے مناسب فائدہ نہیں پہنچ رہا۔ - سندھ اور بلوچستان کے منصوبے:
پیپلز پارٹی نے شکایت کی ہے کہ وفاقی حکومت سندھ کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے فنڈز جاری نہیں کر رہی اور بلوچستان کے مسائل کو بھی نظر انداز کر رہی ہے۔ - مدارس رجسٹریشن ترمیمی بل:
ملاقات کے دوران مدارس بل پر صدر کے اٹھائے گئے 8 اعتراضات زیر غور آئیں گے۔ وزیر اعظم اس حوالے سے صدر مملکت کے ساتھ ممکنہ حل پر بات کریں گے۔ - مولانا فضل الرحمٰن کے مطالبات:
وزیر اعظم مولانا فضل الرحمٰن سے حالیہ ملاقات کے تناظر میں ان کے مطالبات اور خدشات سے متعلق تفصیلات صدر مملکت کو پیش کریں گے۔
تجزیہ:
یہ ملاقات سیاسی اتحاد کے استحکام کے لیے اہم ہے۔ پاور شیئرنگ کے معاملات پر مفاہمت حکومت کی کارکردگی اور پیپلز پارٹی کے ووٹرز کے اعتماد کو بحال کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔