سری نگر ہائی وے پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے احتجاج کے دوران پیش آنے والے افسوسناک واقعے میں شرپسندوں کی جانب سے رینجرز اہلکاروں پر گاڑی چڑھانے سے 4 جوان شہید ہوگئے، جبکہ 5 اہلکار شدید زخمی ہیں۔ اس واقعے کے بعد حکومت نے امن و امان کی صورتحال کو قابو میں رکھنے کے لیے فوج طلب کر لی ہے اور شرپسند عناصر کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم جاری کر دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق، اب تک پی ٹی آئی کے احتجاج کے دوران قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں میں رینجرز کے 4 اور پولیس کے 2 اہلکار اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ مزید برآں، 100 سے زائد پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں، جن میں سے متعدد کی حالت تشویشناک ہے۔
سیکیورٹی صورتحال کے پیش نظر، آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت پاک فوج کو اسلام آباد میں تعینات کر دیا گیا ہے۔ حکام نے انتباہ جاری کیا ہے کہ کسی بھی تخریب کاری یا انتشار پھیلانے والے عناصر کو سختی سے روکا جائے گا، اور موقع پر ہی کارروائی کی جائے گی۔
ذرائع نے بتایا کہ سیکیورٹی ادارے مکمل طور پر متحرک ہیں اور دہشت گرد عناصر کی سرگرمیوں کو ناکام بنانے کے لیے ہر ممکن قدم اٹھایا جا رہا ہے۔ عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ امن و امان کی بحالی میں حکومت کا ساتھ دیں اور کسی بھی قسم کی غیر قانونی سرگرمی سے دور رہیں۔