بغداد: عراقی وزارت قومی سلامتی نے ایک بیان میں واضح کیا ہے کہ ایران کی جانب سے اسرائیل پر حملوں کے لیے عراقی سرزمین کے استعمال کی خبریں جھوٹ پر مبنی ہیں۔ عراق نے کہا کہ یہ الزامات محض بہانے ہیں جنہیں عراق کی خودمختاری کو ٹھیس پہنچانے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ عراقی حکام نے اسرائیل کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ عراق کی خودمختاری اور اس کی سرزمین کے تقدس کا احترام کرے۔
عراق نے کہا کہ موجودہ کشیدگی میں عراق اپنی سرزمین کو کسی بھی قسم کے حملے یا جوابی کارروائی کے لیے استعمال نہیں ہونے دے گا۔ قابل ذکر ہے کہ ایران نے حالیہ اسرائیلی حملوں کے جواب میں کارروائی کی دھمکی دی ہے، جس کے بعد یہ افواہیں گردش کرنے لگیں کہ ایران عراقی سرزمین سے اسرائیل پر حملے کر سکتا ہے۔ عراق نے ان خبروں کو بے بنیاد قرار دیا اور کہا کہ ان کا مقصد عراق کی خودمختاری کو نشانہ بنانا ہے۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی میڈیا رپورٹس اور اسرائیلی انٹیلی جنس ذرائع نے دعویٰ کیا کہ ایران ممکنہ طور پر اسرائیل پر حملے کے لیے عراقی سرزمین کا استعمال کر سکتا ہے۔ اسرائیلی میڈیا نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ اسرائیل نے عراق میں کچھ اہداف کی نشاندہی کی ہے اور بغداد کو خبردار کیا ہے کہ اگر ایران کے حمایت یافتہ دھڑے عراق سے اسرائیل پر حملے کرتے ہیں تو اسرائیل جوابی کارروائی کرے گا۔
اس کے علاوہ رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ سیٹلائٹس نے ایران سے بیلسٹک میزائل اور دیگر عسکری سازوسامان کو عراقی سرزمین پر منتقل کرنے کی نگرانی کی ہے۔ اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ وہ ایران کے حمایت یافتہ دھڑوں کی سرگرمیوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور بغداد کو وارننگ دی ہے کہ وہ اپنی سرزمین کو حملوں کے لیے استعمال ہونے سے روکیں۔
علاوہ ازیں، بدھ کے روز عراقی دھڑوں نے دو ڈرون حملے کرنے کا دعویٰ کیا ہے، جس میں انہوں نے اسرائیل کے مختلف فوجی مقامات کو نشانہ بنایا۔ ان حملوں میں حیفا اور جنوبی اسرائیل میں کچھ اہداف کو ڈرون کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔