پاکستان تحریک انصاف نے 9 مئی کے واقعات کی تفصیلی اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ سنی اتحاد کونسل کے رہنما، صاحبزادہ حامد رضا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تمام سی سی ٹی وی فوٹیجز کا جائزہ لیا جائے تاکہ حقائق سامنے آ سکیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان ملک کے مفاد میں سب کو معاف کرنے کے لیے تیار ہیں، تاہم ان کی رہائی ہماری اولین ترجیح ہے، اور تمام بے گناہ افراد کو بھی جلد از جلد رہا کیا جائے۔
راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس میں حامد رضا نے کہا کہ پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی، عمر ایوب کی قیادت میں، سابق وزیراعظم سے ملاقات کر چکی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان نے ہر قسم کے مظالم کو معاف کرنے کا عندیہ دیا ہے اور خیبرپختونخوا کی حکومت پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔
حامد رضا کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ مذاکرات جنوری 2025 تک کسی نتیجے پر پہنچیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے کارکنوں کو غیر قانونی طور پر جیلوں میں قید رکھا گیا ہے، اور ان کی فوری رہائی ضروری ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن تشکیل دینے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے زور دیا کہ 26 نومبر کو ہونے والے واقعے میں گولیاں چلنے سے 13 افراد شہید اور 64 زخمی ہوئے، جو کہ جمہوریت پر حملہ ہے، اور اس کی بھی آزادانہ تحقیقات کی جانی چاہئیں۔
مزید گفتگو کرتے ہوئے حامد رضا نے کہا کہ افغانستان کے تنازع پر عمران خان نے واضح موقف اپنایا ہے کہ پاکستان کسی بھی غیر ملکی جنگ کا حصہ نہیں بنے گا اور تمام تنازعات بات چیت کے ذریعے حل کیے جانے چاہئیں۔
انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ مذاکرات کی اگلی تاریخ 2 تاریخ مقرر کی گئی ہے، جس میں حکومت کو تمام مطالبات پیش کیے جائیں گے۔