99newspk

بریکنگ نیوز
  • بارش کے باعث پاکستان اور بنگلہ دیش کا میچ منسوخ، دونوں ٹیموں کو ایک، ایک پوائنٹ مل گیا
  • کراچی: لانڈھی میں ٹرالر کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار جاں بحق، ایک زخمی
  • میئر لندن کا سینٹرل لندن میں رمضان لائٹس کا افتتاح
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بہتری، ہنڈرڈ انڈیکس میں 334 پوائنٹس کا اضافہ
  • صوبائی حکومتیں بلدیاتی انتخابات کے لیے سنجیدہ نہیں: چیف الیکشن کمشنر
16 مئی، 2025

اڈیالہ جیل میں آج 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کا فیصلہ سنایا جائے گا

پی ٹی آئی کے بانی عمران خان اور بشری بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کا فیصلہ آج اڈیالہ جیل میں سنایا جائے گا۔ احتساب عدالت کے عملے نے بانی پی ٹی آئی کے وکلاء کو باضابطہ طور پر آگاہ کیا ہے کہ فیصلہ آج اڈیالہ جیل میں سنایا جائے گا۔

190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کی سماعت آج اڈیالہ جیل میں ہوگی۔ بانی پی ٹی آئی کے وکیل خالد یوسف چوہدری نے بتایا کہ احتساب عدالت اسلام آباد کے عملے نے باضابطہ طور پر آگاہ کیا ہے کہ آج 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کا فیصلہ اڈیالہ جیل میں سنایا جائے گا۔

یاد رہے کہ احتساب عدالت نے 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کا فیصلہ دو مرتبہ موخر کیا تھا۔ ٹرائل کی آخری سماعت گزشتہ سال 18 دسمبر کو اڈیالہ جیل میں ہوئی تھی۔ فیصلہ بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی موجودگی میں سنایا جائے گا۔

پہلے 23 دسمبر کو کیس کا فیصلہ سنائے جانے کی تاریخ مقرر کی گئی تھی، تاہم عدالت نے فیصلہ سنانے کی تاریخ کو ملتوی کرتے ہوئے 6 جنوری کو مقرر کیا تھا۔ اب کیس کا فیصلہ سنانے کی تاریخ 13 جنوری مقرر کی گئی ہے۔

190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کا جیل ٹرائل ایک سال میں مکمل ہوا۔ عمران خان کے خلاف یہ واحد کیس ہے جس کا ٹرائل ایک سال تک جاری رہا۔

نیب نے 13 نومبر 2023 کو عمران خان کی گرفتاری کی، اور 17 دن تک اڈیالہ جیل میں تفتیش کرنے کے بعد یکم دسمبر 2023 کو 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کیا۔

عدالت نے 27 فروری 2024 کو عمران خان اور بشریٰ بی بی پر فرد جرم عائد کی۔ اس ریفرنس میں آج 35 گواہان کے بیانات قلمبند کیے گئے ہیں۔

اس ریفرنس میں سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان، سابق وزیراعلیٰ پرویز خٹک، اور سابق وفاقی وزیر زبیدہ جلال نے بھی بیان ریکارڈ کروایا۔

190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں 4 مرتبہ جج تبدیل ہوئے ہیں۔ سماعت پہلے جج محمد بشیر نے کی، پھر جج ناصر جاوید رانا نے سماعت کی، اس کے بعد ریفرنس جج محمد علی وڑائچ اور پھر دوبارہ جج ناصر جاوید رانا کے پاس آیا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
[post_navigation]