پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے سینئر رہنما اور رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت کی پارٹی رکنیت ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، بانی پی ٹی آئی نے قیادت کو ہدایات جاری کر دی ہیں کہ شیر افضل مروت کی بنیادی رکنیت ختم کرنے کا باضابطہ نوٹیفکیشن جلد جاری کیا جائے۔
پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ رکنیت کی منسوخی کے بعد ان سے قومی اسمبلی کی نشست سے مستعفی ہونے کا بھی مطالبہ کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق، صوابی جلسے میں شیر افضل مروت کے کردار پر پارٹی قیادت کو شکایات موصول ہوئیں، جس کے بعد ان کے خلاف یہ اقدام اٹھایا گیا۔
بیرسٹر گوہر کا ردعمل
پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر نے شیر افضل مروت کی رکنیت ختم کرنے کے معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ پارٹی کا اندرونی معاملہ ہے، اور اس پر کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں شیر افضل مروت کی برطرفی کے حوالے سے کوئی باضابطہ ہدایات موصول نہیں ہوئیں۔
واضح رہے کہ 8 فروری کو صوابی میں ہونے والے جلسے میں شیر افضل مروت کو اسٹیج پر جگہ نہیں ملی اور نہ ہی انہیں خطاب کرنے کا موقع دیا گیا۔ اس پر انہوں نے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر قیادت ان کی موجودگی سے ناخوش تھی تو انہیں پہلے آگاہ کر دیا جاتا۔
شیر افضل مروت نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ جلسے میں صرف بانی پی ٹی آئی کی وجہ سے شریک ہوئے تھے، اور اگر پارٹی قیادت کو ان کی شرکت پر اعتراض تھا تو انہیں بتا دیا جانا چاہیے تھا۔
صوابی جلسے کے دوران شیر افضل مروت اور سلمان اکرم راجہ کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا، جبکہ شیر افضل مروت نے اسٹیج پر مخالف نعرے بھی لگوائے۔