99newspk

بریکنگ نیوز
  • بارش کے باعث پاکستان اور بنگلہ دیش کا میچ منسوخ، دونوں ٹیموں کو ایک، ایک پوائنٹ مل گیا
  • کراچی: لانڈھی میں ٹرالر کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار جاں بحق، ایک زخمی
  • میئر لندن کا سینٹرل لندن میں رمضان لائٹس کا افتتاح
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بہتری، ہنڈرڈ انڈیکس میں 334 پوائنٹس کا اضافہ
  • صوبائی حکومتیں بلدیاتی انتخابات کے لیے سنجیدہ نہیں: چیف الیکشن کمشنر
10 مئی، 2025

چیف جسٹس نے پی ٹی آئی کو نظام کا حصہ رہنے کا مشورہ دیا، بیرسٹر گوہر کی تصدیق

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے تصدیق کی ہے کہ چیف جسٹس نے انہیں انتخابات کے بائیکاٹ سے گریز کرنے اور سیاسی نظام میں شامل رہنے کا مشورہ دیا ہے۔

ڈسٹرکٹ کورٹس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے بتایا کہ وہ 26 نومبر کے واقعے سے متعلق کیس میں عدالت میں پیش ہوئے، تاہم انتخابی مصروفیات کے باعث سماعت 15 مارچ تک ملتوی کر دی گئی۔ ایک صحافی کے سوال پر، انہوں نے تصدیق کی کہ چیف جسٹس نے پی ٹی آئی کو سسٹم کا حصہ بنے رہنے کا مشورہ دیا ہے۔

بیرسٹر گوہر نے مزید بتایا کہ ملاقات میں پی ٹی آئی نے عدالتی رویے پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا اور موقف اختیار کیا کہ پارٹی کے ساتھ برتا جانے والا سلوک جمہوریت اور قانون کی بالادستی کے لیے نقصان دہ ہے۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ پی ٹی آئی کا ایک وفد کراچی میں اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ ملاقات کے لیے گیا ہے، جہاں اتحاد کے امکانات پر بات چیت ہو رہی ہے۔ ان کے مطابق، تحریک کا مقصد آئین کی بالادستی اور شفاف انتخابات کو یقینی بنانا ہے تاکہ کسی بھی قسم کی دھاندلی یا ووٹ چوری نہ ہو۔

حکومت کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے خلوص نیت سے بات چیت کا آغاز کیا، مگر حکومت نے اس معاملے کو سنجیدگی سے نہیں لیا اور عجلت میں فیصلے کیے۔

پارٹی کے اندرونی معاملات پر بات کرتے ہوئے، بیرسٹر گوہر نے واضح کیا کہ شیر افضل مروت کا معاملہ پی ٹی آئی کا داخلی مسئلہ ہے، اور جو بھی ڈسپلن کی خلاف ورزی کرے گا، اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ 9 مئی کے واقعات کے بعد پارٹی چھوڑنے والوں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر حتمی فیصلہ عمران خان کریں گے۔

اکبر ایس بابر سے متعلق انہوں نے کہا کہ وہ پی ٹی آئی سے وابستگی کا دعویٰ کرتے ہیں، تاہم پارٹی کا موقف اس حوالے سے واضح ہے۔

دوسری جانب، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں 26 نومبر کے احتجاج کے دوران مبینہ تشدد اور قتل کے معاملے پر وزیراعظم شہباز شریف اور دیگر کے خلاف قانونی کارروائی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ بیرسٹر گوہر عدالت میں پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ وکلا الیکشن کی مصروفیات کے باعث پیش نہیں ہو سکے، جس پر عدالت نے سماعت 15 مارچ تک ملتوی کر دی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
[post_navigation]