نیٹو نے سمندر کے اندر موجود سب میرین کیبلز کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے مصنوعی ذہانت کے استعمال کا فیصلہ کر لیا ہے۔
نیٹو کے مطابق، اس نئے مصنوعی ذہانت کے نظام کو "مین سیل” کا نام دیا گیا ہے، جو ایسے بحری جہازوں پر نظر رکھے گا جو زیرِ سمندر کیبلز اور دیگر اہم انفرا اسٹرکچر کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں۔ اس نظام کے تحت سیٹلائٹ تصاویر، جدید سونار سسٹمز اور زیرِ آب سینسرز کے ذریعے نگرانی کی جائے گی، تاکہ کسی بھی ممکنہ خطرے کو بروقت روکا جا سکے۔
نیٹو میں میری ٹائم ریسرچ کے ڈائریکٹر ایرک پولی کیون کا کہنا ہے کہ "مین سیل” نے آزمائشی مراحل میں خودکار طور پر انتہائی مؤثر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ اس جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے نیٹو کو سمندر کے اندرونی ماحول کو بہتر طور پر سمجھنے اور فوری فیصلے کرنے میں مدد ملے گی۔