ملک کے مختلف علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ موسلا دھار بارش اور برفباری کا سلسلہ جاری ہے، جس کے باعث سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا ہے۔ راولپنڈی اور اسلام آباد سمیت خیبر پختونخوا کے کئی اضلاع میں وقفے وقفے سے بارش ہو رہی ہے جبکہ پہاڑی علاقوں میں برفباری نے سرد موسم کو مزید سخت کر دیا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق بارشوں اور برفباری کا یہ سلسلہ آئندہ چند روز تک جاری رہے گا۔ خیبر پختونخوا میں مختلف علاقوں بشمول پشاور، نوشہرہ، مردان، چارسدہ، ایبٹ آباد، مانسہرہ اور دیر میں مزید بارش جبکہ بلند پہاڑی مقامات پر برفباری کا امکان ہے۔ گزشتہ روز سب سے زیادہ بارش کالام میں 22 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی، جبکہ پارا چنار اور دیر میں 16 ملی میٹر بارش ہوئی۔ درجہ حرارت میں بھی نمایاں کمی دیکھی گئی، پارا چنار میں درجہ حرارت منفی 3 اور کالام میں منفی 1 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا۔
شدید موسم کے باعث ملک کے مختلف علاقوں میں حادثات بھی رپورٹ ہوئے ہیں۔ کرک میں مکان کی چھت گرنے سے دو کمسن بہن بھائی جاں بحق جبکہ خاتون اور دو بچے زخمی ہو گئے۔ وادی نیلم میں برفانی تودے کی زد میں آ کر تین افراد جاں بحق ہو گئے، جبکہ اٹک میں سڑک پر پھسلن کے باعث بس حادثے میں تین افراد جان سے گئے اور نو زخمی ہوئے۔ گلیات میں برفباری کے بعد سڑکوں پر پھسلن کی وجہ سے گاڑیوں کے تصادم کی اطلاعات بھی موصول ہوئیں۔
محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان، کشمیر، مری اور گلیات میں برفباری اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث سڑکیں بند ہونے اور ٹریفک کی روانی میں خلل پڑنے کا خدشہ ہے۔ سیاحوں کو غیر ضروری سفر سے اجتناب کرنے اور حفاظتی تدابیر اپنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
دوسری جانب کراچی میں مطلع ابرآلود ہے اور ہوا میں نمی کی مقدار 85 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔ ماہرین کے مطابق کراچی کا فضائی معیار مضرِ صحت قرار دیا گیا ہے اور یہ دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں چوتھے نمبر پر آ گیا ہے۔ شہریوں کو احتیاط برتنے کی ہدایت کی گئی ہے۔