کراچی (نیوز ڈیسک) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے میڈیکل اور ڈینٹل کالجز کے داخلہ امتحانات (ایم ڈی کیٹ) میں شفافیت کو یقینی بنانے کی ہدایت دیتے ہوئے 6 ہفتوں کے اندر دوبارہ امتحان منعقد کرنے کا حکم دے دیا۔
سندھ کابینہ کے اجلاس میں، جس کی صدارت وزیراعلیٰ سندھ نے کی، بتایا گیا کہ ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کا سلسلہ 2017-18 سے جاری ہے۔ اجلاس کے دوران مزید بتایا گیا کہ ایم ڈی کیٹ کے امتحانات کراچی، حیدرآباد، نوابشاہ، سکھر اور لاڑکانہ میں منعقد کیے جاتے ہیں، جب کہ حالیہ امتحان کے پیپر لیک ہونے کا معاملہ سندھ ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے اس موقع پر کہا کہ پیپر کا لیک ہونا نہ صرف ادارے کی بدنامی کا باعث بنتا ہے بلکہ طلبہ کے مستقبل پر بھی منفی اثرات ڈالتا ہے۔ انہوں نے تمام امتحانات میں شفافیت یقینی بنانے کی تاکید کی اور ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کو 6 ہفتوں میں مکمل کرنے کی ہدایت جاری کی۔
علاوہ ازیں، مراد علی شاہ نے آئی بی اے سکھر کے ذریعے ٹیسٹ کے انعقاد کے لیے 23 کروڑ 20 لاکھ روپے کی منظوری بھی دی۔
واضح رہے کہ حالیہ ایم ڈی کیٹ میں ملک بھر سے ایک لاکھ 60 ہزار طلبہ نے شرکت کی تھی، جس میں 50 سے زائد طلبہ پر نقل کے الزامات کے تحت مقدمات درج کیے گئے اور 2 طلبہ کو گرفتار بھی کیا گیا تھا۔
بعد میں 15 طلبہ نے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز نے 22 ستمبر کو امتحان منعقد کیا تھا، لیکن مبینہ طور پر امتحان سے ایک روز قبل متعدد پرچے منظر عام پر آگئے تھے، جس سے امتحان کی شفافیت پر سوالات اٹھے۔
4 اکتوبر کو سندھ ہائی کورٹ نے ایم ڈی کیٹ کے مبینہ بے ضابطگیوں کے پیش نظر 4 ہفتوں کے اندر دوبارہ امتحان لینے کا حکم دیا تھا۔