لاہور: پنجاب حکومت نے فضائی آلودگی کی بگڑتی صورتحال کے پیش نظر راولپنڈی میں مصنوعی بارش کا تجربہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ اقدام لاہور سمیت پنجاب کے بڑے شہروں میں اسموگ کی سنگین صورتحال کو کم کرنے کے لیے اٹھایا جا رہا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہ منصوبہ اس صورت میں ممکن ہوگا جب راولپنڈی میں بادلوں کا ایک بڑا مجموعہ جمع ہو جائے گا۔
ذرائع کے مطابق، مقامی محکموں کی ٹیمیں راولپنڈی میں مصنوعی بارش کے اس تجربے کی نگرانی اور عمل درآمد کے لیے تعینات کر دی گئی ہیں۔ یہ فیصلہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب لاہور دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں شمار ہونے لگا ہے اور ملتان میں بھی اسموگ انڈیکس خطرناک حد تک پہنچ گیا ہے۔ گزشتہ روز صوبائی حکام نے شدید اسموگ کی وجہ سے موٹر وے کے چند حصوں کو حدِ نگاہ محدود ہونے کے باعث بند کر دیا تھا۔
مزید برآں، ہمسایہ ملک بھارت سے آنے والی ہواؤں نے لاہور کی فضا میں مزید آلودگی شامل کر دی ہے، جس کی وجہ سے لاہور کے علاوہ راولپنڈی اور اسلام آباد میں بھی دھند میں اضافہ ہوا ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے پاکستان کو اسموگ کے اثرات کو کم کرنے کے لیے تکنیکی معاونت فراہم کرنے کی پیشکش کی تھی۔ پاکستان میں یو اے ای کے سفیر حماد عبید ابراہیم سلیم الزابی نے ایک انٹرویو میں پنجاب میں دھند کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ یو اے ای نے گزشتہ سال بھی پاکستان کو کلاؤڈ سیڈنگ میں مدد فراہم کی تھی۔ یو اے ای کے طیارے لاہور کے مختلف علاقوں میں مصنوعی بارش کے تجربے کے لیے بھیجے گئے تھے، جو کہ پاکستان کے لیے ایک نیا تجربہ تھا۔