اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے مانیٹری پالیسی کمیٹی کے اجلاس کے بعد شرح سود میں 2 فیصد کمی کرتے ہوئے اسے 13 فیصد مقرر کر دیا ہے۔
مرکزی بینک کے مطابق نومبر میں مہنگائی کی شرح توقعات کے مطابق 4.9 فیصد رہی، جبکہ صارفین اور کاروباری اداروں کی مہنگائی سے متعلق توقعات مختلف ہیں۔
اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ معیشت کے موجودہ اعداد و شمار معاشی نمو کے امکانات میں بہتری کی طرف اشارہ کر رہے ہیں۔ پالیسی ریٹ میں کمی سے مہنگائی اور بیرونی کھاتے پر دباؤ کو قابو میں رکھنے میں مدد ملی ہے۔
مرکزی بینک کے مطابق جاری کھاتا مسلسل تیسری بار اکتوبر میں فاضل رہا، جس کے نتیجے میں زرمبادلہ کے ذخائر 12 ارب ڈالر تک پہنچ گئے ہیں۔
اسٹیٹ بینک نے مزید کہا کہ عالمی سطح پر اجناس کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے درآمدی بل کم ہوا ہے، جس سے مہنگائی میں بھی کمی آئی ہے۔