پاکستان نے چاند پر اترنے کے لیے اقدامات تیز کر دیے ہیں، اور مقامی سطح پر چاند گاڑی کے ڈیزائن اور تیاری پر کام تیزی سے جاری ہے۔
پاکستانی خلائی ادارہ سپارکو اور ادارہ برائے اسپیس ٹیکنالوجی نے اپنی کامیابیوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ 2024 میں چاند کے مدار تک کامیابی حاصل کرنے کے بعد، اب ملک چاند پر گاڑی بھیجنے کے لیے تیار ہے۔
سب سے اہم بات یہ ہے کہ 35 کلوگرام وزنی یہ چاند گاڑی مکمل طور پر مقامی طور پر تیار کی جا رہی ہے، جو خود انحصاری کی جانب ایک بڑا قدم ہے۔
گزشتہ سال پاکستان نے آئی کیوب قمر نامی سیارہ چاند کے مدار میں بھیجا تھا، جس کے بعد ڈیپ اسپیس مشنز کو مزید وسعت دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ چاند پر لینڈنگ کا ہدف حاصل کرنے میں تین سال لگیں گے۔
سپارکو کے ڈپٹی منیجر، ڈاکٹر یاسر نے کہا کہ "ہم 2028 تک منصوبہ بندی کر رہے ہیں کہ چاند پر اتریں اور اپنی چاند گاڑی کو وہاں اتاریں۔ اس کے ڈیزائن اور ڈویلپمنٹ پر کام تیزی سے جاری ہے۔”
پروگرام کے مطابق، پاکستانی چاند گاڑی چین کے صوبے حنان کے خلائی اسٹیشن سے روانہ کی جائے گی اور چاند کے جنوبی حصے پر لینڈ کرے گی۔ اس گاڑی میں جدید ترین سنسر نصب ہوں گے، جو چاند کی سطح اور چٹانوں کا تجزیہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہوں گے۔