پاکستان نے آسٹریلیا کو اس کی سرزمین پر 22 سال بعد ون ڈے سیریز میں شکست دے کر ایک یادگار کامیابی حاصل کی
پرتھ میں کھیلے گئے سیریز کے تیسرے اور آخری میچ میں پاکستان نے شاندار کارکردگی دکھاتے ہوئے آسٹریلیا کو 8 وکٹوں سے زیر کر لیا، جس سے کینگروز کے خلاف ان کی سرزمین پر 22 سال بعد ون ڈے سیریز جیتنے کی تاریخ رقم ہو گئی۔
آخری میچ میں پاکستانی بولرز نے آسٹریلوی بیٹنگ لائن کو تہس نہس کر دیا۔ پاکستانی فاسٹ بولنگ اٹیک نے 31.5 اوورز میں آسٹریلیا کے 9 کھلاڑیوں کو صرف 140 رنز پر پویلین بھیج دیا، جبکہ ایک کھلاڑی زخمی ہونے کے باعث دوبارہ بیٹنگ کے لیے نہ آسکا۔ پاکستان نے 27 اوورز میں 2 وکٹوں کے نقصان پر ہدف حاصل کر لیا۔
پاکستان کے اوپنرز نے ایک بار پھر اعتماد کے ساتھ بیٹنگ کا آغاز کیا اور ٹیم کو 84 رنز کا مضبوط آغاز فراہم کیا۔ صائم ایوب نے 42 جبکہ عبداللہ شفیق نے 37 رنز کی اننگز کھیلی۔ کپتان محمد رضوان نے 30 اور بابر اعظم نے 28 رنز بنائے اور دونوں ناقابل شکست رہے۔
View this post on Instagram
A post shared by Pakistan Cricket (@therealpcb)
">
آسٹریلیا کی طرف سے لینس موریس نے دو وکٹیں حاصل کیں۔ اس سے قبل، کپتان محمد رضوان نے ٹاس جیت کر آسٹریلیا کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔ آسٹریلیا کے سین ایبٹ 30 رنز کے ساتھ سب سے زیادہ اسکور کرنے والے کھلاڑی رہے، جبکہ ان کے 6 بیٹر ڈبل فیگر میں داخل نہ ہو سکے۔
آسٹریلیا کی اوپننگ جوڑی اس میچ میں بھی ناکام رہی۔ جیک فریزر میکگورک نے 7 رنز جبکہ میتھیو شارٹ نے 22 رنز بنائے۔ کپتان جوش انگلس صرف 7 رنز تک محدود رہے، جبکہ ایرون ہارڈی 12 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ کوپر کونولی 7 رنز پر زخمی ہو کر ریٹائرڈ ہرٹ ہوئے۔
گلین میکسویل مسلسل تیسرے میچ میں حارث رؤف کا شکار بنے اور بغیر کھاتہ کھولے ہی پویلین واپس لوٹ گئے۔ آل راؤنڈر مارکس اسٹوئنس نے 8 جبکہ ایڈم زمپا نے 13 رنز اسکور کیے۔
پاکستان کی طرف سے نسیم شاہ اور شاہین شاہ آفریدی نے 3،3 وکٹیں لیں، جبکہ حارث رؤف نے 2 اور محمد حسنین نے ایک وکٹ حاصل کی۔
پاکستان نے پچھلے میچ کی فاتح سائیڈ کو برقرار رکھا، جبکہ آسٹریلیا نے 5 تبدیلیاں کیں، جن میں کوپر کونولی، مارکس اسٹوئنس، سین ایبٹ، اسپینسر جونسن اور لینس موریس کو ٹیم میں شامل کیا گیا۔