اسلام آباد: بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو آج پاکستان پہنچیں گے، جہاں وہ وزیرِاعظم شہباز شریف کی دعوت پر اپنے دورے کا آغاز کریں گے۔ بیلاروس کا 75 رکنی وفد پہلے ہی اسلام آباد پہنچ چکا ہے، جس میں اہم حکومتی شخصیات اور کاروباری رہنما شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق بیلا روسی صدر کے دورے کے دوران پاکستان اور بیلاروس کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے معاہدے متوقع ہیں۔ خاص طور پر تجارت، زراعت، دوا سازی، اور صنعت کے شعبوں میں چار مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے جانے کا امکان ہے۔
دورے کے دوران، بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کا پاکستان کے صدر، وزیرِاعظم اور مسلح افواج کے سربراہ جنرل عاصم منیر سے ملاقات کا پروگرام بھی ہے، جس میں دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے پر بات چیت کی جائے گی۔
گذشتہ روز، بیلاروس کا 68 رکنی وفد اسلام آباد پہنچا، جس کا استقبال وزیرِداخلہ محسن نقوی نے کیا۔ اس وفد میں بیلاروس کے وزیر خارجہ، توانائی، صنعت، مواصلات، قدرتی وسائل اور عدلیہ کے وزرا شامل ہیں، جبکہ ملٹری انڈسٹری کمیٹی کے چیئرمین اور اہم کاروباری شخصیات بھی وفد کا حصہ ہیں۔
محسن نقوی نے اس دورے کو پاکستان اور بیلاروس کے تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس دورے سے دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعلقات میں ایک نئی جہت کا آغاز ہوگا۔